کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے چیئرمین انجنیئر جمیل احمد ملک نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کو جس میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم، قومی اسمبلی بحال کرنےاور قومی اسمبلی کے اسپیکر کو 9اپریل بروزہفتے کی صبح اسمبلی کا اجلاس بلانے اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروانے کا حکم دے دیا ہےکو ایک تاریخ ساز، آئینی، قانونی،جمہوری، دلیرانہ اور عوام کی توقعات کے عین مطابق ایک جرات مندانہ فیصلہ قرار دیا ہےاور چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال،جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس جمال خان مندوخیل کوانصاف کرنےپر کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے سرخ سلام پیش کیا ہے۔
انجنیئر جمیل نے موجودہ سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ اب وہ جنرل پرویزمشرف کے خلاف آئینِ پاکستان پامال کرنے پرجوسزائے موت کا فیصلہ سپیشل ٹریبونل کے جج وقار احمد سیٹھی نے 19دسمبر 2019 کو جنرل پرویز مشرف کے خلاف دیا تھا اور جس فیصلے کے خلاف جنرل پرویزمشرف نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے،اب انصاف کا تقاضا ہے کہ اس اپیل کا فیصلہ بھی جتنی جلدی میں ہو سکےسپریم کورٹ کو کرنا چاہئے تا کہ آئندہ کوئی بھی جنرل آئین پاکستان کے ساتھ مذاق اور کھلواڑ نہ کر سکےاور عوام میں پایا جانے والایہ تاثر بھی دور ہوسکے کہ سپریم کورٹ جرنیلوں کے خلاف کاروائی سے گریز کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ جنرل پرویز مشرف کے خلاف کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے سب سےپہلےانہوں نے ہی 7ستمبر2009کوغداری کا مقدمہ دائر کرنے کے لیے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 6 اور 184(3)کے تحت سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کی تھی۔کمیونسٹ پارٹی کے علاوہ دیگر اور پٹیشن بھی دائر ہوئیں تھیں اوران تمام کیسوں کو یکجا کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے جسکی سربراہی جسٹس جواد ایس خواجہ،جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس خلجی عارف حسین کر رہے تھے نےمورخہ24جون 2013کو جنرل پرویزمشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی پروفاقی حکومت کو کاروائی کرنےکا حکم دیا تھا اور جس کے نتیجے میں سپیشل ٹریبونل کا قیام عمل میں آیا تھا۔
Yousaf Anwar, Lalarukh Bukhari and 16 others
5 comments
3 shares
Like
Comment
Share