وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم اپنے آبائی گاؤں شمس آباد کے سب سے بڑے قبضہ گروپ ہیں اور ریاست مدینہ میں اس قبضہ گروپ کی پشت پناہی خود ریاست مدینہ کے وزیراعظم عمران خان بڑی ڈھٹائی سے کر رہے ہیں۔ دو سال کا عرصہ ہو چکا ہے اور پاکستان سٹیزن پورٹل پر میں کئی مرتبہ ملک امین اسلم کے قبضہ گروپ کے بارے میں وزیر اعظم کو آگاہ کر چکا ہوں تاہم ابھی تک ملک امین اسلم اور ان کی مدد کرنے والی سابق اے سی حضرو ملیحہ ایثار، نائب تحصیلدار محمد عظیم، گرداور طفیل اور پٹواری حامد کے خلاف ریاست مدینہ میں کوئی بھی کاروائی عمل میں نہیں آئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان انجینئر جمیل احمد ملک نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں عجیب فراڈ اور ظلم ہے کہ جس زمین کا جھگڑاتعدادی 6 کنال 15 مرلے گاؤں شمس آباد دہیہ آبادی تحصیل حضرو میں ملک امین اسلم کے پردادا سر ملک محمد امین میرے دادا ملک فتح احمد سے چیف کورٹ پنجاب سے 22 مارچ 1901 کو ہار گئے تھے اب اس کو سابق اے سی حضرو اورنائب تحصیلدار عظیم نے غیر قانونی طور پرفرضی مالک بنا دیا ہے جبکہ موقع پر اب بھی زمین پر ہمارا قبضہ ہے۔ سابق اے سی حضرو ملیحہ ایثار اور نائب تحصیلدار عظیم نے جو فراڈکیا ہے وہ سیکشن3آف لینڈریونیو ایکٹ 1967اوررول 67 اے آف لینڈریونیو رولز 1968 کی صریحاََخلاف ورزی ہے اور اس فرضی اوربوگس رپورٹ کے خلاف میں نے 11 نومبر 2019 کو زیر سیکشن 163آف لینڈریونیو ایکٹ 1967 اپیل کر رکھی ہے تاہم تاریخ پر تاریخ کے علاوہ اے سی حضرو ملک امین اسلم کی ہدایت پر کوئی فیصلہ نہیں دے رہے ہیں اور نہ ہی ریاست مدینہ کے وزیراعظم عمران خان ان بددیانت اور کرپٹ ریونیو افسران کے خلاف کوئی کاروائی کر رہے ہیں۔ یہ ہے ریاست مدینہ میں وزیراعظم عمران خان کا عام شہری کے ساتھ انصاف اور مثال دیتے ہیں حضرت علی اور حضرت عمر کی۔ رانا افسرعلی خان ایڈووکیٹ اس کیس میں میرے وکیل ہیں اس سلسلہ میں انہوں نے ملک امین اسلم کے خلاف دو سال پہلے ایک پریس کانفرنس بھی کی تھی جس کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر موجود ہے ۔