کارل مارکس کے خلاف بہت کچھ لکھا اور کہا گیا ہے مگر اس کے باوجود کارل مارکس آج بھی زندہ ہے۔ آخر کیوں؟ اس لیے زندہ ہے اور زندہ رہے گا کہ اس نے مزدور، کسان اور مظلوم طبقات اور عوام کو ایک ایسا سیاسی اور معاشی فلسفہ دیا ہے کہ اسکی بنیاد پر وہ موجودہ فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کر کر ایک ایسا انقلاب برپا کر سکتے ہیں جس کی بنیاد پر مزدور، کسان اور مظلوم طبقات اور عوام ایک بہتر اور خوشحالی کی زندگی گزار سکتے ہیں۔اسی معاشی اور سیاسی تبدیلی کو سوشلسٹ انقلاب کہا جاتا ہے۔پاکستان میں سب لیفٹسٹوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر سوشلسٹ انقلاب کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔تن تنہا کوئی بھی لیفٹ کی ہمارے ملک میں ایسی پارٹی موجود نہیں جو سوشلسٹ انقلاب برپا کر سکے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین کمیونسٹ پارٹی انجینئر جمیل احمد ملک نے کیا ہے۔
Engr Abid Hussain Bukhari, Altaf Khan and 5 others
1 comment
1 share
Like
Comment
Share