کمیونسٹ پارٹی کے چیئرمین انجنیئر جمیل احمد ملک نے صرف آرڈیننس کے ذریعے موجود چیئرمین نیب کی توسیع کی حمایت کی تھی مگر اس آرڈیننس کی آر میں وزیراعظم عمران خان اور اسکی حکومت نے پی ٹی آئی کا این آراو کا آرڈیننس جاری کر دیا ہے جسکی کمیونسٹ پارٹی شدید ترین الفاظ میں مزمت کرتی ہے اور اس کالے آرڈیننس کی منسوخی کا حکومت سے فوری مطالبہ کرتی ہے۔
انجنیئر جمیل نے کہ وہ جو کہتا تھا کہ این آراو نہیں دوں گا، اس نے بالآخر این آر او دے دیا۔ نہ صرف اپنے آپ کو، اپنے رفقا کو بلکہ اپنی سب سے بڑی حریف جماعت مسلم لیگ ن کو بھی۔
اس کالے آرڈیننس کے ذریعے وفاقی اور صوبائی کابینہ کے فیصلے نیب قوانین سے مستثنیٰ قرار دے دیے گئے ہیں۔ دیگر اہم ترین اداروں میں مشترکہ مفادات کونسل، قومی اقتصادی کونسل، قومی مالیاتی کمیشن اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی شامل ہیں۔ ان کے فیصلوں پر بھی نیب کا قانون اب لاگو نہیں ہوسکے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نئے اور کالے آرڈینینس کے نتیجے میں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور احسن اقبال جیسی کئی شخصیات کے کیس بھی ختم ہو جائیں گے۔
عمران خان کے اس این آر او کی سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے گندم اور چینی جیسے شرمناک اسکینڈلز پر اب کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوسکے گی۔ واضح رہے کہ یہ کیسز مستقبل میں پی ٹی آئی حکومت کے لیے گلے کی ہڈی بن سکتے تھے۔ شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور احسن اقبال ایسے ہی کیسوں کے نتیجے میں جیل کی ہوا کھاچکے ہیں اور آج بھی وہ کیس بھگت رہے ہیں۔
You, Mazhar Ud Din, Irfan Omar and 9 others
7 comments
1 share
Like
Comment
Share