راولپنڈی (رانا خرم شہزاد کرائم رپورٹر) نیب راولپنڈی نے نیب آرڈیننس کی شک 27 کے تحت وفاقی وزیر غلام سرور خان اور خاندان کے باقی افراد کاریکارڈ نیب راولپنڈی دفتر طلب کر لیا یہ طلبی ٹیکسلا میں بے نامی جائیداد جس میں رہائشی ؛کمرشل اور زرعی زمینیں بھی شاملِ ہیں کی تفتیش ہو گی اور اس میں یہ متعلقہ موضع کے پٹواری کو بھی نیب دفتر ریکارڈ سمیت2020_5 _15 کل طلب کر لیا ہے نیب کی تفتیشی افسر آمنہ عقیل عباسی اس کی تفتیشی افسر ہیں اس میں اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما غلام سرور خان نے جائیداد کیسے خریدی اور کیسے بیچی یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیب نے ابھی تک اس معاملہ کو ظاہر نہ کیا ہے شاید یہ معاملہ بھی فائلوں کی نظر کر دیا جائے گا احتساب سب کے لئے برابر ہونا چاہیے چاہے وہ حکومتی اراکین کے خلاف ہو یا اپوزیشن کے اراکین کے خلاف ہو اس کی انکوائری مکمل کرنے کے بعد کیا حکومتی وزیر صاحب کو بھی نیب گرفتار کرے گی یا پھر یہ انکوائری بھی داخل دفتر کر دی جائے گی وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب سے اپیل ہے کہ احتساب کا دائرہ حکومتی اراکین کے گرد بھی اتنا ہی تنگ کیا جائے جتنا کہ اپوزیشن کے خلاف تنگ ہے سب کا احتساب کرنے سے ہی آپ کی حکومت تحریک انصاف کہلانے کی مستحق ہو گی صاف شفاف تفتیش کر کے حقائق عوام تک پہنچایا جائے اس میں ایڈیشنل کلکٹر کو 15 مئی تک ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئ ہے یہ خط ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد سلیم کی طرف سے 22 اپریل کو لکھا گیا جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو موثر اور مربوط طریقہ سے بد عنوانی اور اقربا پروری کو بڑی برائیاں قرار دیا یہ حقیقت میں زہر ہے اس سے ہر صورت آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا یہی پس منظر ہے جس کے باعث نیب قوم کو بد عنوانی سے بچانے کے لئے کوشاں ہے